Tuesday, 23 June 2015

دواعمال اور ان کا اجرعظیم

دواعمال اور ان کا اجرعظیم
================
ہرعمل اور اس کا اجر قرآن و حدیث میں آپ کو کہیں نہ کہیں مل جائے گا۔بلکہ اکثر مقامات پر اعمال کی اہمیت وقدر بڑھانے اور لوگوں کو ترغیب دینے کے لئے ان اعمال کا انعام اور اجر اللہ نے قرآن پاک میں یا آنحضور ﷺ نے احادیث میں بتایا ہے ۔حتیٰ کہ انسان کو سب سے بڑھ کر محبوب مال اللہ کے راستے میں خرچ کرنے اور سب سے بڑھ کر پسندیدہ چیز یعنی زندگی اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کا اجر بھی بتادیا گیا۔
لیکن دو اعمال ایسے ہیں کہ جن کا اجر اور انعام کا تخمینہ و اندازہ بھی آپ کو کہیں نہیں ملے گا۔ایک روزہ ہے اور دوسرا ایک عظیم کلمہ
حدیث قدسی میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا روزہ میرے لیے ہے اور میں خود اس کا اجر دوں گا۔
ایک اور حدیث قدسی میں ہے کہ ایک شخص نے ''یا رب لک الحمد کماینبغی لجلال وجھک وعظیم سلطٰنک '' کلمہ پڑھا تو فرشتے کو اس عمل کو درج کرنے اور اس کا اجرلکھنے میں دشواری ہوئی چنانچہ وہ اللہ کے حضور معاملہ لیکر پیش ہوا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اس کلمے کو یونہی اپنی میزان میں لکھ لو میں روزِقیامت اس کا اجر خود دوں گا۔
روزہ وہ عمل ہے جو خالص اللہ کو راضی کرنے کے لئے رکھا جاتا ہے کیونکہ باقی تمام اعمال مثلاًنماز،زکوٰ ۃ،حج ودیگر اعمال میں ریاکاری کاشائبہ ہوسکتاہے لیکن روزے کا معاملہ صرف اللہ اور بندے کے درمیان ہوتا ہے لہٰذا اس کااجر بھی روز قیامت اللہ تعالیٰ خود عطا فرمائیں گے اور اس عظیم کلمے کا اجر بھی اللہ تعالیٰ نے خفیہ رکھا اور خود روزقیامت اس کا اجر دیں گے ۔
ہم انسان ناشکرے ہیں وگرنہ اللہ تعالیٰ تو اپنی مخلوق کو بخشنے کے بہانے ڈھونڈھتا ہے اللہ ہمیں عمل کی توفیق دے۔آمین

0 comments:

Post a Comment